محسن گیلانی کا کہنا ہے کہ ’ہم خواتین کے مزید فٹ بال کلب بنانا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ہم فیڈریشن میں خواتین کے فٹ بال کا ایک فعال شعبہ قائم کر رہے ہیں۔ ہم اس کا دائرہ کار پورے ملک تک لے جانا چاہتے ہیں۔‘

وہ کہتے ہیں کہ فیڈریشن خواتین اور نوجوان لڑکیوں کے لیے نئے مقابلے شروع کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔

لیلیٰ کہتی ہیں کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کو آگاہی پیدا کرنے اور نوجوان لڑکیوں کو فٹ بال میں شامل کرنے کے لیے بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہو گی۔

لیلیٰ جنوبی ایشیائی مسلم پس منظر سے تعلق رکھنے والی مزید لڑکیوں کو ’اکیڈمیوں، سسٹمز اور پاکستان کی فٹ بال ٹیم میں آتے دیکھنے کی خواہاں ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ’اسے سکولوں اور مقامی کمیونٹیز میں متعارف کروانے کی ضرورت ہے تاکہ ہر ایک کی اس (کھیل) تک رسائی ہو۔‘